Tuesday, 11 October 2016

Aamin feature

1. Ur name in the file is missing. 
2. U put  unnecessary  material in intro. Make it relevant and interesting
3. It is like travelogue.
4. Feature is always reporting based .
5. No proper paragraphing
6. Generally hotels etc are not public washroom 
7. File name and subject line are not proper, next time assignment 



                                   پبلک واش رومز                           
کل یونیورسٹی کے ساتھ میر ا ایک پکنگ ٹور تھا جس کو ہم نے خوب انجوائے کیا اور ٹور کے بعد کافی تھکن محسوس کر رہی تھی اور مجھے ایک یونیورسٹی کے اسائمنٹ پر کام کرنا تھا مگر تھکن کہ مارے اسائمنٹ بنانے کی ہمت نہیں تھی مگر بنانا بھی ضروری تھا یہ ہی سوچتے ہوئے مجھے ایک عنوان زہن میں آیا کہ اس کی حالت اور لوگوںکے استعمال کرنے کے انداز سے ذہن میں آیا اور وہ عنوان تھا پبلک واش روم تھا جس کو لوگ میری سمجھ سے با ہر ہو کر استعمال کر رہے تھے لوگوں کو واش روم  اس طرح استعمال کرنا چاہئے کہ جس طرح وہ اپنی صفائی کا خیال رکھتے ہیں مگر یہاں تو قصہ ہی الٹا ہے لوگ اسے اس جگہ کے حساب سے استعمال کر رہے تھے یہ بات کچھ اس طرح ہے کہ انسان کہیں بھی چلا جائے مگر اسے دن میں کم از کم دو بار واش روم ضرور جاتا ہےاس پر وہ جگی نہیں دیکھتا کہ کیسی ہے پر ایمرجنسی میں کہیں بھی چلا جاتا ہے ہم بھی کراچی کے پرل کونٹینٹل ریسٹورینٹ میں گے جہاں پہنچتے ہی سب لوگ فریش ہونے کے لئے سب سے پہلے واش روم کی طرف ہی گے وہاں ایک لیڈی سوئیپر بیٹھی تھی جس کی ناک پر سوائے غصے کے کچھ اور نظر نہیں آتااور ہم سب کو دیکھ کر وہ اور چڑ چڑی  ہوگئی کیوں کہ اس کے سر پر اور کام بڑھ گیا تھا اب ایک ایک کر کے ہم نے واش روم جانا شروع کیا اور واش روم کافی صفائی ستھرائی کا انتظام تھا تو ہم سب نے بھی کافی تمیز کے دائرے میں واش روم استعمال کیا کیوں کہ ماسی ایک ایک کے باہر آنے پر واش روم میں کچھ تانک جھانک کر کے آرہی تھی اب ایک لڑکی جو کہ ہمارے ساتھ ہی تھی دوسرے گروپ کی وہ بغیر فلش آوٹ کئے باہر آگئی جس کے آنے کے دو منٹ بعد ہی ماسی واپس اپنے معمول کے مطابق تانک جھانک کرنے گئی تو اس پتہ نہیں ایسا کیا نظر آیا کہ وہ اتنی زور سے چیخی کہ ہم سب اس کی طرف متوجہ ہوئے اوروہ اس لڑکی کی طرف جو بڑے مزے سے بیسن میں ہاتھ دھو رہی تھی ماسی نے اسے خاصہ بے عزت کیا اور اس کو پھر سے واش روم میں فلیش آوٹ کرنے کے لئے بھیجا اب وہاں کوڑے دان اپنی جگہ پر موجود تھے جسے لوگ بھر پور طریقے سے استعمال کر ہے تھے واش روم سے فارغ ہو کر ہم باہر آگے اورہوٹل میں خوب انجوائے کرنے کے بعد دوسرے پوائنٹ سی ویوکی طرف چل دیئے وہاں پہنچ کر سب نے تھوڑا انجوائے کیا اور پھر ایک دفعہ واش روم کی طرف دوڑ پڑے اور یہاں کے واش روم کا حال وہاں سے بلکل الٹ تھا جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر اور کوڑے دان الٹے اور خالی پڑے تھے اور بچوں کے گندے پیمپرز زمین پر پڑے تھے اور ہمیں گندگی اور بدبو کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا اور سانس لینا مشکل ہو رہا تھا اور  ایسا لگا رہا تھا کہ جیسے سانس لینے کا مقابلہ ہو رہا ہو وہاں کوئی گارڈ اور  سوئیپرنہ ہونے کی وجہ سے  ہمارے ہی ساتھ کے صاف ستھرے لوگ واش روم کو کچرا خانہ سمجھ رہے تھے اور اپنی ضرورت پوری ہونے کہ بغیر پانی ڈالے ایسے بھاگ رہے تھے جیسے ان سے گندا کوئی اور نہ ہو لوگ  ایک ریسٹورینٹ میں واش روم کو صحیح طریقے سے بلکہ بہت ہی صاف ستھرے اورتمیز کے دائرے میں استمعال کر ہے تھے اورانہوں نے ہی یہاں آکر اتنی گندگی اور پلید پھیلا اور ایسا گند مچا کر آئے کہ میں اور میری دوست وہاں کی حالت دیکھ کر بھاگ کھڑے ہوئے جو بھی ہو واش روم تو استعمال کر نا پھر ہم باہر کھڑے سوئیپر کے پاس آئے جو ایک گندے واش روم میں جانے کے پچاس روپے لے رہا تھا اس سے تھوڑا پانی ڈالو کر صاف کروایا لیکن باقی کے لوگوں کو دیکھ کر عقل دنگ رہے گئی جو کہ بظاہر  اتنے پڑھے لکھے اور بڑے گھرانوں کے لگ رہے تھے وہ ہی ذیادہ گند پھیلا کر جہالت  کا مظاہرہ کر رہے تھے جو اپنے بچوں اور اپنی گندی گندی استعمال کی ہوئی چیزیں وہیں واش روم کے دروازے پر پھینک کر جا رہے تھے جو لوگ پی سی ہوٹل میں اتنے تمیز  سے کوڑے دان کو اور واش کو استمعا ل کر رہے ہوں ان کو چھوٹی جگہوں پر اتنا مسئلہ کیسے ہو سکتا ہے کیا وہ لوگ صرف سو ئیپرکے ڈر سے صفائی رکھ سکتے ہیں یا لوگوں کو دیکھنے کےلئے ہی رکھ سکتے ہیں میں لوگوں کو چا ہئے کہ جگہ چھوٹی ہو یا بڑی صفائی ٹھیک طریقے سے رکھنی چاہیے  اور دوسروں کو اذیت نہیں دینا چاہیے اگر کوئی گندگی پھیلائے تو اس کو ٹوکنا چاہیے اور دوسروں کو سبق دینے کے لئے گندگی پھیلانے والوں کو روکنا چاہئے نہ کہ اس کے ساتھ مل کر گندگی پھیلانی چاہیے اس ٹور سے مجھے کچھ حاصل ہوا یا نہ ہوا ہو مگر مجھے واش روم استعمال کرنے اور کروانے کا سلیقہ آگیا  چاہے وہ پی سی ہوٹل ہو یا گلی کا چھوٹا واش  روم ہو میں عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ بھی جہاں بھی جائیں صٖٖفائی ستھرائی کو یقینی بنائیں اگر کوئی بھی شخص گندگی پھیلائے تو اس کو روکا جائے آج ایک بندہ یہ قدم اٹھائے گا تو کل دس بندے اس کام میں آگے آئے گے اسی طریقے سے ہم صرف واش روم ہی نہیں اپنے علاقوں ،گلیوں ،محلوں،پارکوں اور ملک پاکستان کے ہر چھوٹے بڑے شہروں میں پھلی ہوئی گندگی کو صاف کر سکتے ہیں جس سے ہمارا معاشرہ صاف ہوگا اور یہاں گندگی نہیں پھول کھلے گے جن سے خوشبو آئے  گی اور ہم صحت مند فضا میں سکون کا سانس لے سکیں گے 

No comments:

Post a Comment