Tuesday 15 November 2016

محمد یاسر profile


It is short, 600 plus words are required. 
Observe proper paragraphing
 Also write personality name on photo's file
پروفائل

محمد یاسر 
BS Part-II MC 64
عاصم شیخ 
تعلیم مستقبل کے لئے پاسپورٹ ہے جو آج اس کے لئے تیار ہے "کل "ان لوگوں سے تعلق رکھتا ہے ۔ علم ایک بہت بڑی دولت ہے آج تک انسان جتنی بھی کامیابیوں سے سرخرو ہوا ہے وہ صرف علم ہی کی وجہ سے ہے کچھ ایسے ہی کامیاب لوگوں میں عاصم شیخ کا نام بھی شمار ہوتا ہے جنہوں نے تعلیم کے ذریعے معاشرے میں
اعلیٰ منصب حاصل کیا۔ اور علم ہی کی وجہ سے معاشرے میں معتبر بنے۔ 
عاصم شیخ 15جون1980ء میں ضلع سانگھڑ کے شہر شہداد پور میں پیدا ہوئے آپ کے والد ایک ٹیچر تھے جس کی وجہ سے آ پ کی تربیت ایک اچھے اور پڑھے لکھے گھرانے میں ہوئی۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے شہر ہی سے حاصل کی۔ والد صاحب ایک گورنمنٹ ملازم تھے لیکن پھر بھی آپ کے گھرانہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتا تھا۔ آپ کے والد کی اگرچہ اتنی زیادہ آمدنی نہیں تھی مگر زندگی کی بنیادی سہولتیں میسر تھیں ۔ آپ نے 1994ء میں میٹرک کا امتحان اچھے نمبروں سے پاس کیا۔ ا س دوران آپ کے والد گرامی کا سایہ آپ کے سر سے اٹھ چکا تھا۔ والد کے بعد جب گھر کے حالات خراب ہوگئے تو آپ گھر کے کفیل بنے۔ آپ صرف 15سال کی عمر میں ہی ایک کپڑوں کی دکان پر کام کرنے لگے۔ اس دوران آ پ نے اپنی تعلیم بھی جاری رکھی۔ آپ صبح کے ٹائم کالج جاتے اور شام کو کپڑوں کی دکان پر۔ اس طرح یہ سلسلہ دو سال تک چلا۔ آپ نے 1996ء میں FAکا امتحان اچھے نمبروں سے پاس کیا۔ 2003ء میں آپ نے سندھ یونیورسٹی سے اسلامیات میں ایم اے کیا۔ آپ نے اسلامیات میں گریجویشن مکمل کرنے کے بعد GSTکا امتحان دیا اور اس امتحان کو آپ نے اچھے نمبروں سے پاس کیا اور اپنے والد گرامی کے قدموں پرچلتے ہوئے گورنمنٹ اسکول شہدادپور میں استاد کی حیثیت سے منتخب ہوئے ۔ اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے وہ آج بھی اسی اسکول میں استاد کی حیثیت سے پڑھاتے ہیں۔ اور ان کا شمار شہداد پور کے بہترین اساتذہ میں ہوتا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ تعلیم انسان کو اندھیرے سے روشنی کی طرف لے کر جاتی ہے اگر ہم کسی چیز کے بارے میں سوچ لیں کہ یہ ہم سے نہیں ہوگی تو کوئی بھی ہماری مدد نہیں کرسکتا۔ اور اگر ہم اس چیز کو حاصل کرنے کی ٹھان لیں تو کوئی ہمیں نہیں روک سکتا۔ بھلے ہی آپ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہوں لیکن اگر انسان میں کسی چیز کا جذبہ ہو تو وہ اسے اپنی لگن ، محنت اور ہمت سے پالیتا ہے اور تعلیم ہمیں اس طرح کی زندگی کا در س دیتی ہے۔ 

No comments:

Post a Comment